Sunday 3 March 2013

آٹھویں صدی

آٹھویں صدی
عبدالرزاق کاشانی: عارف، محقق اور مفسر قرآن تھے۔ آپ کی تفسیر کا نام’’تاویل الآیات‘‘ ہے جو عرفانی مطالب پر مشتمل ہے۔ شہید ثانی کا بیان ہے کہ
’’ابھی تک ایسی جامع تفسیر تالیف نہیں ہوئی ہے۔‘‘
اس کی تالیف ۲۸؍رمضان ۷۲۹ھ کو مکمل ہوئی۔ ۷۳۵ ھ میں وفات ہوئی۔ ۱؎
کمال الدین ابن عتایقی:آپ کی تفسیر سے متعلق دو کتابیں ہیں:’’الناسخ والمنسوخ‘‘ تلخیص تفسیر علی بن ابراہیم‘‘ آپ عالم، فاضل، محقق تھے۔ علامہ حلی کے شاگردوں کے معاصر تھے۔ آپ نے نھج البلاغہ کی شرح بھی لکھی ۔ ۷۸۸ھ میں باحیات تھے۔۲؎
فخرالدین احمد بن متوج:عالم ، فاضل، ادیب، شاعر تھے۔ شہید اور فخرالمحققین کے شاگرد تھے۔ ابن فہد حلی کے اساتذہ میں شمار کئے جاتے تھے۔ جید الحافظہ تھے۳؎۔ آقا بزرگ تہرانی نے آپ کی دو تفسیروں کا ذکر کیا ہے۔ ’’النہایۃ‘‘ اس میں احکام سے متعلق آیات کی تفسیر بیان کی گئی ہے۔ دوسری ’’الناسخ والمنسوخ‘‘  آٹھویں صدی کے اواخر میں رحلت کی۔
شیخ حسن بن محمد دیلمی:معاصر شہید اول (م ۷۸۶ھ) اکابرین محدثین امامیہ میں سے تھے۔ آپ کی مشہور کتاب ’’ارشاد القلوب‘‘ ہے۔ عالم، عارف، واعظ تھے۔ آپ نے تفسیر قرآن لکھی ۔ آٹھویں صدی کے اواخر میں وفات ہوئی۴؎۔

No comments:

Post a Comment