Sunday 3 March 2013

امام علی رضا علیہ السلام اور تفسیر قرآن

امام علی رضا علیہ السلام اور تفسیر قرآن
امام ہشتم حضرت امام علی رضا علیہ السلام (۲۰۳ھ) نے اپنے زمانے میں تفسیر قرآن کو عام کرنے میں نمایاں خدمات انجام دیں۔ آپ مسجد میں بیٹھ کر لوگوں کے سامنے تفسیر قرآن مجید بیان فرماتے تھے۔ اور تفسیر کے ذیل میں جو سوالات کئے جاتے تھے ان کے شافی جوابات دیتے تھے۔
آیۂ’’و نزعنا ما فی صدورہم من غل‘‘ آپ نے فرمایا یہ آیت ہمارے بارے میں نازل ہوئی ہے۔
آیۂ ’’ماسلککم فی سقرٍ قالوا لم نک من المصلین‘‘ کے متعلق امام علی رضاؑ نے فرمایا اس سے مراد اتباع ائمہ علیھم السلام ہے۔
ایک مرتبہ مامون رشید، فضل اور امام رضا علیہ السلام دسترخوان پر کھانا کھا رہے تھے۔ مامون نے امام سے پوچھا رات پہلے ہے یا دن؟ امام نے فرمایا قرآن سے جواب دوں یا علم حساب سے ۔ فضل نے کہا دونوں سے۔ آپ نے فرمایا سنو طالع دنیا سرطان ہے اور کواکب اپنے موضع شرف میں پس زحل میزان میں اور مشتری سرطان میں، سورج حمل میں چاند ثور میں دلیل ہے آفتاب کے حمل میں ہونے کی دسویں درجہ پر وسط آسمان میں اور یہ ثبوت ہے اس کا کہ دن کو رات سے پہلے پیدا کیا گیا۔ رہا قرآن مجید سے ثبوت تو خداوند عالم ارشاد فرماتا ہے
    ’’لا الشمس ینبغی لہا ان تدرک القمر ولااللیل سابق النہار‘‘۱؎
امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا آٹھ چیزوں کی پیروی آٹھ چیزوں کو پیدا کرتی ہے۔ متابعت نفس ندامت کو پیدا کرتی ہے جیسا کہ قصہ قابیل میں ہے ’’فطوعت لہ نفسہ ‘‘متابعت شہوات کے ساتھ کفر ہے’’واتبعوا الشہوات‘‘
شیطان کی پیروی نار ہے ’’ان عبادی لیس لک علیھم سلطان‘‘
متابعت فراعنہ دنیا میں غرق ہونا اور جہنم میں جلنا ہے ’’واتبعوا او فرعون‘‘
گمراہوں کی متابعت روز قیامت ان کے ساتھ ہونا ہے ’’یوم ندعوا کل اناسٍ‘‘
متابعت ہوائے حسناست کو پیدا کرتی ہے جیسا کہ قصہ بلعم باعور میں ہے ’’واتبع ہواہ فمثلہ کمثل الکلب‘‘
متابعت رسولؐ محبت خدا ہے ’’فاتبعونی یحببکم اﷲ‘‘
متابعت اہل بیتؑ حشر میں ان کے ساتھ ہونا ہے ’’الذین آمنوا واتبعتہم ذریتہم‘‘
غور کیا جائے تو اﷲ نے اشیاء کو آٹھ پر رکھا ہے۔ ’’و یحمل العرش ربک الخ، ابواب جنت وسیق الذین اتقوا ربہم الی الجنۃ زمراً حتیٰ اذا جاؤ ہا فتحت ابوابھا‘‘  ارباب صدقات آٹھ ہیں ’’انماالصدقات الفقرائ‘‘ جانوروں کے جوڑے آٹھ ’’ثمانیۃ ازواج من ضان  الخ‘‘ اور اصحاب کہف کے متعلق ہے ’’سبعۃ ثامنہم کلبہم‘‘ اور شعیب نے فرمایا ’’فاجرنی ثمانی حجج ‘‘مولود کی حرکت اس کی قوتیں اور اس کی خلقت آٹھ ماہ میں کامل ہوتی ہے۔ ۱؎
اس طرح امام علی رضا علیہ السلام نے  قرآن سے جوابات دئیے اور لوگوں کے درمیان آیات کی تشریح اور ان کے مصادیق کی نشاندہی کی۔

No comments:

Post a Comment