Sunday 3 March 2013

محمد بن احمد خواجگی شیرازی (م۹۸۸ھ)

محمد بن احمد خواجگی شیرازی (م۹۸۸ھ)
ملا محمد بن احمد خواجگی بن عطاء اﷲ شیرازی۔ جامع معقول و منقول تھے۔ نظام شاہ دکن کے عہد میں وارد ہندہوئے اور بیجاپور میں قیام کیا۔ خواجہ جلال الدین محمد کے شاگرد خاص تھے۔ جو فلسفہ و کلام کے مسلم الثبوت استاد تھے۔
ملک العلماء قاضی شہاب الدین دولت آبادی جونپوری نے آپ سے کسب علم کیا۔ آپ کی وفات ۹۸۸ھ میں ہوئی۔
تفسیر بحرالمعانی:
آپ نے فارسی زبان میں معرکۃ الآرا تفسیر لکھی جس میں معقولات کے مباحث زیر بحث لائے ہیں۔ اسی تفسیر کو بعض محققین نے تفسیر مجمع البیان کا خلاصہ تحریر کیا ہے۔
صاحب طبقات مفسران شیعہ:
’’نواح حیدرآباد دکن میں رہتے تھے دسویں صدی کے ممتاز علماء میں شمار ہوتا تھا۔ آپ نے تفسیر مجمع البیان کا خلاصہ سلطان ابراہیم قطب شاہ کے لیے کیا۔‘‘
تلخیص مجمع البیان:
اس تفسیر کا خطی نسخہ جو سورہ نساء تک ہے کتابخانہ آستان قدس رضوی مشہدمیں محفوظ ہے۔
ابتدائ:
’’الحمدﷲالذی انزل القرآن ہدی  للناس‘‘
نسخہ کی پشت پر قاضی نور اﷲ شوشتری  کے دستخط ہیں جس کی تاریخ ۱۰۱۱ھ ہے اور یہ عبارت تحریر ہے۔
’’یہ کتاب ان اشیاء میںسے ہے جنھیں از بکیان خزانہ امام رضاؒ سے ہندوستان لے گئے تھے۔قاضی نوراﷲ نے اسے حاصل کیا اوردوبارہ اسے مخزن کتابخانہ امام رضاؑمیں واپس پلٹایا۔۱؎‘‘
دوسری تالیف:
شرح باب حادی عشر ہے جس کی تالیف سے ۹۵۲ء میں فراغت پائی۲؎۔

No comments:

Post a Comment