Sunday 3 March 2013

امام موسیٰ کاظم علیہ السلام اور تفسیر قرآن

امام موسیٰ کاظم علیہ السلام اور تفسیر قرآن
امام ہفتم حضرت امام موسیٰ الکاظم علیہ السلام (۱۸۳ھ) نے الٰہی علم کے ذریعہ معارف قرآن کو دنیا کے سامنے پیش کیا اور کلام الٰہی کے رموز و اسرار سے لوگوں کو آشنا فرمایا۔
آیۂ ’’بل ہو آیات بینات فی صدورالذین اوتوالعلم‘‘ کے متعلق امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے فرمایا اس سے مراد ہم ائمہ اہل بیت ہیں۔
آیۂ ’’لا تتبعوا السبیل‘‘ کے متعلق فرمایا ہم ہیں وہ راستے جن میں لوگ ہماری اقتدا کرتے ہیں۔ ہم جنت کی طرف ہدایت کرنے والے ہیں۔ ہم ہیں اسلام کی رسیاں۔
آیۂ ’’ومن یبتغ غیرالاسلام دینا فلن یقبل منہ وہو فی الآخرۃِ من الخاسرین‘‘ امام نے فرمایا جس نے ہماری ولایت کو تسلیم نہیں کیا وہ خسارہ میں رہے گا۔
آیۂ ’’والذین جاہدوا فینا لنہدیّنہم سبلنا‘‘کے متعلق فرمایا یہ آیت آل محمد اور ان کے شیعوں کے متعلق نازل ہوئی۔
ایک شخص امام موسیٰ الکاظم علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا میں نے مال کثیر راہ خدا میں صدقہ دینے کی نذر کی تھی میں ایفائے نذر کرنا چاہتاہوں کتنا مال صدقہ دوں۔ کتنے مال پر مال کثیر کا اطلاق ہو گا؟
    آپ نے فرمایا ۸۴ کے عدد پر مال کثیرکا اطلاق ہوتا ہے کیونکہ خداوند عالم ارشاد فرماتا ہے ’’ولقد نصرکم اﷲ فی مواطن کثیرہ ویوم حنین‘‘ ۸۴ مقامات تھے جہاں خداوند عالم نے اپنے حبیب رسول اکرمؐ کی مدد فرمائی تھی۔ ۱؎

No comments:

Post a Comment